Monday, 28 March 2016

BRISILZ KHABAR

برسلز میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں

  • 7 گھنٹے پہلے
Image copyright Reuters
Image caption مظاہرے میں ملوث کئیوں نے بالکلاواز اور گمنام ماسک پہننے ہوئے تھے اور بہت سے ان میں سے نے کالے کپڑے پہننے ہوئے تھے
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، مظاہرین اس جگہ دھاوا بولا جہاں لوگ دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے تھے۔
برسلز کے مرکزی علاقے پلیس ڈی لا بورس میں سوگ منانے کے لیے ایک عارضی جگہ بنائی گئی۔ پولیس نے اس وقت مظاہرین پر قابو پانے کی کوشش کی جب کچھ مشتعل مظاہرین نے سوگ منانے والی مسلمان خواتین کا سامنا کیا اور نازی سلیوٹ کرتے ہوئے نعرے لگائے ۔
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہوائی اڈے پر دہشت گرد حملوں میں اور میٹرو سٹیشن پر حملوں میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
حکام نے اتوار کو ’ڈر اور خوف‘ کے خلاف مظاہرے کو منسوخ کر دیا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے پچھلے ہفتے کے بم دھماکوں کی تفتیش میں خلل آئے گا ۔
بیلجیئم کی پولیس نے اتوار کو 13 اور چھاپے مارے ۔ پچھلے ہفتے کے دھماکوں کے سلسلے میں مزید اور لوگوں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس کے علاوہ پیرس میں ایک ناکام حملے میں ملوث ایک شخص بھی بیلجین پولیس کی حراست میں ہے ۔
Image copyright AFP
Image caption بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہوائی اڈے پر دہشت گرد حملوں میں اور میٹرو پر حملے میں 28 لوگ ہلاک ہوئے
اس کے علاوہ ہالینڈ کی پولیس نے اتوار کا اس بات کا اعلان کیا کہ انھوں نے فرانسیسی حکام کہ کہنے پر روٹرڈیم سے تعلق رکھنے والے ایک فرانسیسی شہری کو حراست میں لے لیا ہے ۔اس شخص کو فرانس میں ایک حملے میں ملوث ہونے کے شک میں اپنے ملک واپس بھیجا جا رہا ہے جبکہ تین اور افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
فرانس سے تعلق رکھنے والے شخص کو ریڈا کریکٹ سے جوڑا جا رہا ہے جس نے ایک حملے کی تیاری تقرریباً مکمل کر لی تھی ۔ خبررساں ادارے اے ایف پی نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پیرس میں اس شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یورپ میں یہ گرفتاریاں یا تو حملے کی تیاریاں کے دوران یا پھر حملہ ہو جانے کے بعد کی جا رہی ہیں۔
برسلز میں بی بی سی کی نمائندہ اینا ہولگن کا کہنا ہے کہ مظاہرے میں شامل لوگ اپنے اپ کو ’کیجولز اگینسٹ ٹیررزم‘ کہلاتے ہیں یعنی کہ دہشت گردی کے شکار نہ کہ دہشت گردی کے خلاف قسطائی جیسا کہ رپورٹس میں پہلے کہا جا رہا تھا۔ سو افراد کے اس گروہ میں سے کئی افراد نے چہروں پر ماسک پہننے ہوئے تھے۔
اے ایف پی کے مطابق دس لوگوں کو گرفتار کر کیا گیا ہے ۔
Image copyright AP
Image caption حکام نے اتوار کو ’ڈر اور خوف‘ کے خلاف مظاہرے کو منسوخ کر دیا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے پچھلے ہفتے کے بم دھماکوں کی تیحقیق میں خلل ائے گا
ایک عینی شاہد ایّم لسٹن نے بی بی سی کو بتایا کہ ’سکوئر میں جہاں لوگ متاثرہ لوگوں کے لیے عقیدت کے پھولوں کے پاس جمع تھے بہت مثبت ماحول تھا اور پھر ایک جتھا وہاں آیا اور مظاہرین کے ساتھ شدید جھگڑا شروع کر دیا ۔ وہ پولیس اور مظاہرین کے آمنے سامنے آگئے اور شور مچانے لگے اور صورتحال بہت خراب ہو گئی۔‘
انھوں نے کہا کہ ’تشدد تو نہیں ہوا لیکن لگتا تھا کہ ایسا ہوجائے گا ۔‘
بلجیئم کے وزیر اعظم اور شہر کے مئیر نے اس واقعے کی پر زور مذمت کی ہے ۔ برسلز کے مئیر یوون مائیر نے کہا’ غنڈوں نے لوگوں کو اکسایا یہ جن کر کہ مجھے بہت دکھ ہوا‘
وزیر اعظم چارلز مائیکل نے مظاہرین کا بروز (سٹاک ایکسچینج) کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی سخت مزمت کی۔

No comments:

Post a Comment