پنجاب میں ’فورسز کی کارروائیاں‘، ہلاکتیں 68 ہوگئیں
- 3 گھنٹے پہلے
پاکستان کے وزیراعظم
محمد نواز شریف نے کہا کہ ہے ہمارا ہدف دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کا خاتمہ
ہی نہیں بلکہ انتہا پسندانہ سوچ کوشکست دینا ہے جبکہ فوجی حکام کے مطابق
خفیہ ایجنسیوں اور پولیس کی مدد سے لاہور سمیت پنجاب کے دو بڑے شہروں میں
کارروائیاں کی گئی ہیں۔
دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرِ
صدارت جی ایچ کیو راولپنڈی میں سکیورٹی اجلاس منعقد ہوا جس میں لاہور حملے
کے بعد سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ خفیہ ایجنسیاں، فوج اور رینجرز کے اہلکاروں نے لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں گذشتہ رات سے لے کر اب تک کل پانچ آپریشنز کیے ہیں۔
گلشنِ اقبال پارک میں اتوار کو ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 68 ہو گئی ہے۔ اس حملے میں 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے بہت سے ایسے ہیں جن کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
ہلاک شدگان کی تدفین کا سلسلہ بھی جاری ہے جن میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نےدورہ برطانیہ منسوخ کر کے پیر کی صبح لاہور پہنچے۔ جہاں انھوں نے جناح ہسپتال کیا دورہ کیا اور اعلیٰ سطحی اجلاس کی قیادت کی۔
انھوں نے جناح ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔ جناح ہسپتال میں سانحہ اقبال پارک کے 150 سے زائد زخمی زیر علاج ہیں جن میں 26 کی حالت تشویشناک ہے۔
گلشن اقبال پارک میں دھماکے اور دہشت گردی کے خلاف مجموعی حکمت عملی سے متعلق لاہور میں ہنگامی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری کامیابی لازم ہے۔
’بزدل دشمن آسان اہداف کو نشانہ بنارہا ہے لیکن بحیثیت قوم اور حکومت دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔‘
اجلاس میں قانون نافذ
No comments:
Post a Comment