Monday, 28 March 2016

NEW LINE NEWS

توہین عدالت، بنگلہ دیش کے وزرا پر جرمانہ

  • 27 مار چ 2016
Image caption عدالت نے کہا کہ ان کے بیانات عدالت کی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کے مترادف تھے
بنگلہ دیش کی عدالت عظمی نے حکومت کے دو سینیئر وزیروں کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا ہے۔
انھیں ملک کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر تنقید کرنے کی وجہ سے توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گيا ہے۔
عدالت نے ان وزرا پر 50 ہزار ٹکا یعنی تقریبا چھ ہزار امریکی ڈالر جرمانہ کیا ہے جسے ادا نہ کرنے کی صورت میں انھیں جیل کی ‎سزا کاٹنی ہوگی۔
ان وزرا نے چیف جسٹس کی اس وقت تنقید کی تھی جب وہ ایک اعلی اسلامی رہنما کی موت کی سزا کی سماعت کر رہے تھے۔ اسلامی رہنما پر جنگي جرائم کے الزمات تھے اور انھیں سزائے موت سنائی گئي تھی۔ عدالت نے کہا کہ ان کے بیانات عدالت کی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کے مترادف تھے۔
دونوں میں سے ایک وزیر مزمل حق نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس پر از سر نو غور کرنے کے لیے اپیل کریں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خوراک کے امور کے وزیر قمرالاسلام اور جنگ آزادی کے امور کے وزیر مزمل حق نے علی اعلان چیف جسٹس ایس کے رینا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انھوں نے چیف جسٹس سے کہا تھا کہ وہ اس کیس سے دست بردار ہو جائيں۔
عدالت نے ان دونوں سے اس بیان کی وضاحت طلب کی ہے۔ اٹارنی جنرل محبوبی عالم نے کہا ہے کہ اب یہ شیخ حسینہ پر منحصر ہے ہ وہ ان دونوں کو سزا سنائے جانے کے بعد بھی وزیر رکھتی ہیں یا نہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ چند سالوں سے بنگلہ دیش میں سنہ 1971 کی جنگ کے حوالے سے ٹریبیونل قائم کیا گیا ہے جس نے کئی اسلامی رہنماؤں کی پھانسی کی سزا سنائي ہے۔

No comments:

Post a Comment