بھارتی ریاست اترا کھنڈ میں صدر راج نافذ
- 27 مار چ 2016
بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق شمالی ریاست اتراکھنڈ میں صدر راج نافذ کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اتراکھنڈ میں اکثریت ثابت کرنے کے لیے دیے جانے وقت سے پہلے ہی وہاں صدر راج نافذ کر دیا گيا ہے۔پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر پرنب مکھرجی نے اتوار کی صبح دستاویزات پر دستخط کر دیے۔
اس سے قبل سنیچر کی رات اتراکھنڈ کے سیاسی بحران پر مرکزی کابینہ کی ہنگامی میٹنگ ہوئی تھی جس میں ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے دیر رات صدر کو ریاست میں پیدا ہونے والے تعطل سے مطلع کیا تھا۔
ریاست میں کانگریس کے نو ممبران اسمبلی کی بغاوت کے بعد وزیر اعلی ہریش راوت کی کانگریس حکومت کو 28 مارچ کو اکثریت ثابت کرنا تھی۔
اس سے پہلے اتوار کو ہی اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ہریش راوت نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی مسلسل ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی دھمکی دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا تھا: ’غرور سے چور مرکز کی حکمراں پارٹی چھوٹی سی سرحدی ریاست میں صدر راج نافذ کرانے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔‘
کانگریس نے بی جے پی پر اسمبلی کے اراکین کی خرید و فروخت کا الزام لگاتے ہوئے اسے جمہوریت اور آئین پر حملہ بتایا ہے جبکہ مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے جوابی الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اتراکھنڈ اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس سے سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
کانگریس نے پارٹی میں انتشار کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے گذشتہ ہفتے ٹویٹ کے ذریعے الزام لگایا تھا کہ ’بہار میں شکست کے بعد ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ منتخب حکومتوں کو خرید و فروخت کے ذریعے گرانا بی جے پی کا نیا ماڈل بن گیا ہے۔‘
راہل نے ٹویٹ کیا کہ ’یہ ہماری جمہوریت اور آئین پر حملہ ہے، پہلے اروناچل اور اب اتراکھنڈ، یہ مودی جی کی بی جے پی کا اصل چہرہ ہے۔‘
کہانی کو شیئر کریں
No comments:
Post a Comment