Monday, 28 March 2016

HAR JEET KHBAR

پٹھان کوٹ: بھارت اور پاکستان میں باقاعدہ بات چیت شروع

  • 2 گھنٹے پہلے
Image copyright AP
Image caption این آئی اے نے اس سلسلے میں اب تک جو بھی تفتیش کی ہے وہ تمام تفصیلات پاکستانی وفد سے شیئر کریں گی
بھارت اور پاکستان کے درمیان پٹھان کوٹ کی ایئر بیس پر دہشت گرد حملے کی تفتیش کے سلسلے میں پیر کے روز سے باقاعدہ بات چیت کا آغاز ہو رہا ہے۔
پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کے لیے پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم گذشتہ روز بھارت پہنچی تھی۔
بھارت میں تحقیقات کے سب سے بڑے قومی ادارے نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے) کے انسپکٹر جنرل سنجیو کمار سنگھ نے پاکستان کی مشترکہ ٹیم کا خیر مقدم کیا۔
پانچ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت انسپکٹر جنرل محمد طاہر رائے کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ سول انٹیلیجنس ایجنسی آئی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عظیم ارشد، انٹرسروسز انٹیلی جنس ایجنسی کے لیفٹیننٹ کرنل تنویر احمد، ملٹری اینٹلی جنس کے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا اور محکمۂ انسداد دہشت گردی گجرانوالہ کے انسپکٹر شاہد تنویر بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔
بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق این آئی اے نے اس سلسلے میں اب تک جو بھی تفتیش کی ہے وہ تمام تفصیلات پاکستانی وفد سے شیئر کریں گے۔
پی ٹی آئی کے مطابق بھارتی ایجنسی پاکستانی وفد کو ایسے شواہد فراہم کرنے کی کوشش کرے گي جس سے یہ پتہ چلتا ہو کہ پٹھان کوٹ کے ایئر بیس پر حملے کا منصوبہ پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔
Image copyright AFP
Image caption اس سال دو جنوری کو پاکستان کی سرحد سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پٹھان کوٹ ہوائی اڈے پر ہونے والے حملے میں بھارت کے سات فوجی ہلاک ہو گئے تھے
پاکستانی وفد اس کی تفتیش کے سلسلے میں منگل کو پٹھان کوٹ کا دورہ کرے گا۔
پی ٹی آئی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ منگل کی صبح پٹھان کوٹ روانہ ہونے سے پہلے پیر کی سہ پہر ایک میٹنگ میں پاکستانی وفد اپنے بعض شکوک و شبہات دور کرنے کی غرض سے اپنے بھارتی ہم منصب کے سامنے بعض سوالات رکھیں گے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ جب پاکستان سے انٹیلیجنس ایجنسی اور سینیئر پولیس افسران پر مشتمل ایک تحقیقانی وفد اس طرح کے حملے کی تفتیش کے سلسلے میں بھارت پہنچا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے درمیان نیپال کے شہر پوکھرا میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس ٹیم کی روانگی کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
سشما سوراج نے کہا تھا کہ پاکستان کی جے آئی ٹیم 27 مارچ کی رات بھارت پہنچے گی اور 28 مارچ سے پٹھان کوٹ واقعے کے حوالے سے کام شروع کرے گی۔
پٹھان کوٹ حملے کے سلسلے میں پاکستان میں فروری کے مہینے میں پہلے ہی تین افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ گرفتار شدہ افراد کا تعلق کس گروہ یا تنظیم سے ہے۔ بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ عسکریت پسند تنظیم جیشِ محمد اس حملے میں ملوث ہے۔
یاد رہے کہ اس سال دو جنوری کو پاکستان کی سرحد سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے میں بھارت کے سات فوجی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ کہ چار دن تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد تمام حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

No comments:

Post a Comment