پٹھان کوٹ: بھارت اور پاکستان میں باقاعدہ بات چیت شروع
- 2 گھنٹے پہلے
بھارت اور پاکستان
کے درمیان پٹھان کوٹ کی ایئر بیس پر دہشت گرد حملے کی تفتیش کے سلسلے میں
پیر کے روز سے باقاعدہ بات چیت کا آغاز ہو رہا ہے۔
پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کے لیے پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم گذشتہ روز بھارت پہنچی تھی۔بھارت میں تحقیقات کے سب سے بڑے قومی ادارے نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے) کے انسپکٹر جنرل سنجیو کمار سنگھ نے پاکستان کی مشترکہ ٹیم کا خیر مقدم کیا۔
پانچ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت انسپکٹر جنرل محمد طاہر رائے کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ سول انٹیلیجنس ایجنسی آئی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عظیم ارشد، انٹرسروسز انٹیلی جنس ایجنسی کے لیفٹیننٹ کرنل تنویر احمد، ملٹری اینٹلی جنس کے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا اور محکمۂ انسداد دہشت گردی گجرانوالہ کے انسپکٹر شاہد تنویر بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔
بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق این آئی اے نے اس سلسلے میں اب تک جو بھی تفتیش کی ہے وہ تمام تفصیلات پاکستانی وفد سے شیئر کریں گے۔
پی ٹی آئی کے مطابق بھارتی ایجنسی پاکستانی وفد کو ایسے شواہد فراہم کرنے کی کوشش کرے گي جس سے یہ پتہ چلتا ہو کہ پٹھان کوٹ کے ایئر بیس پر حملے کا منصوبہ پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ منگل کی صبح پٹھان کوٹ روانہ ہونے سے پہلے پیر کی سہ پہر ایک میٹنگ میں پاکستانی وفد اپنے بعض شکوک و شبہات دور کرنے کی غرض سے اپنے بھارتی ہم منصب کے سامنے بعض سوالات رکھیں گے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ جب پاکستان سے انٹیلیجنس ایجنسی اور سینیئر پولیس افسران پر مشتمل ایک تحقیقانی وفد اس طرح کے حملے کی تفتیش کے سلسلے میں بھارت پہنچا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے درمیان نیپال کے شہر پوکھرا میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس ٹیم کی روانگی کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
سشما سوراج نے کہا تھا کہ پاکستان کی جے آئی ٹیم 27 مارچ کی رات بھارت پہنچے گی اور 28 مارچ سے پٹھان کوٹ واقعے کے حوالے سے کام شروع کرے گی۔
پٹھان کوٹ حملے کے سلسلے میں پاکستان میں فروری کے مہینے میں پہلے ہی تین افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ گرفتار شدہ افراد کا تعلق کس گروہ یا تنظیم سے ہے۔ بھارت نے الزام عائد کیا تھا کہ عسکریت پسند تنظیم جیشِ محمد اس حملے میں ملوث ہے۔
یاد رہے کہ اس سال دو جنوری کو پاکستان کی سرحد سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے میں بھارت کے سات فوجی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ کہ چار دن تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد تمام حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
No comments:
Post a Comment